-" إن الله يجعل مكان كل شوكة (يعني من شجرة الطلح في الجنة) مثل خصية التيس الملبود - يعني المخصي - فيها سبعون لونا من الطعام لا يشبه لونه لون الآخر".-" إن الله يجعل مكان كل شوكة (يعني من شجرة الطلح في الجنة) مثل خصية التيس الملبود - يعني المخصي - فيها سبعون لونا من الطعام لا يشبه لونه لون الآخر".
سیدنا عتبہ بن عبد سلمی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بیٹھا ہوا تھا، ایک بدو آیا اور کہا کہ اے اللہ کے رسول! میں نے آپ کو جنت کے ببول یا کیکر نامی درخت کا تذکرہ کرتے سنا ہے، میرا خیال ہے کہ وہ تو ہمارے ہاں سب سے زیادہ کانٹوں والا درخت ہے (ان کے چبھنے سے تو بڑی تکلیف ہوتی ہے تو جنت میں ایسے درخت کا کیا تُک ہے)؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ اس کے ہر کانٹے کے بدلے خصی بکرے کے خصیہ کی طرح کی ایک چیز پیدا کرے گا، اس میں ستر رنگ کے کھانے ہوں گے اور ہر ایک کا رنگ دوسرے کے رنگ سے مشابہ نہیں ہو گا۔“