ـ (إن في الجنة لسوقا ياتونها كل جمعة؛ (فيه كثبان المسك (، فتهب ريح الشمال، فتحثو في وجوههم وثيابهم (المسك (، فيزدادون حسنا وجمالا، فيرجعون إلى اهليهم، وقد ازدادوا حسنا وجمالا، فيقول لهم اهلوهم: والله! لقد ازددتم بعدنا حسنا وجمالا، فيقولون: وانتم والله! لقد ازددتم بعدنا حسنا وجمالا).ـ (إنّ في الجنّةِ لَسُوقاً يأْتونَها كلَّ جُمُعةٍ؛ (فيه كُثْبانُ المسْكِ (، فَتَهُبُّ ريحُ الشّمالِ، فتحثُو في وُجوهِهم وثيابِهم (الْمسك (، فيزدادونَ حُسْناً وجَمَالاً، فيرجعونَ إلى أهْليهم، وقد ازدادُوا حُسْناً وجَمَالاً، فيقولُ لهم أهلُوهم: واللهِ! لقدِ ازددتُم بعدَنا حُسْناً وجمالاً، فيقولونَ: وأنتُم واللهِ! لقدِ ازددتُم بعدَنا حُسْناً وجمالاً).
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جنت میں ایک بازار ہو گا، لوگ ہر جمعہ کو وہاں آیا کریں گے، اس میں ڈھیروں کستوری ہو گی، پس شمال سے ہوا چلے گی جو ان کے چہروں اور کپڑوں میں کستوری کی خوشبو بکھیر دے گی، جس سے ان کے حسن و جمال میں مزید اضافہ ہو جائے گا، پس جب وہ اپنے گھر والوں کی طرف واپس آئیں گے، جب کہ ان کے حسن و جمال میں اضافہ ہو چکا ہو گا تو ان سے ان کے گھر والے کہیں گے: اللہ کی قسم! تم تو پہلے سے زادہ حسین و جمیل لگ رہے ہو۔ اور وہ کہیں گے! اللہ کی قسم! ہمارے بعد تمہارے حسن و جمال میں بھی اضافہ ہوا ہے۔“