- (إن اول زمرة يدخلون الجنة: على صورة القمر ليلة البدر، والذين يلونهم: على اشد كوكب دري في السماء إضاءة؛ لا يبولون، ولا يتغوطون، ولا يمتخطون، ولا يتفلون، امشاطهم الذهب، ورشحهم المسك، ومجامرهم الالوة، وازواجهم الحور العين، اخلاقهم على خلق رجل واحد، على صورة ابيهم آدم؛ ستون ذراعا في السماء).- (إنّ أول زمرة يدخلون الجنة: على صورة القمر ليلة البدر، والذين يلونهم: على أشدّ كوكب دري في السّماء إضاءةً؛ لا يبولون، ولا يتغوّطون، ولا يمتخطون، ولا يتفلون، أمشاطهم الذهب، ورشحُهم المسكُ، ومجامرهم الألوّة، وأزواجهم الحور العين، أخلاقُهم على خلق رجل واحد، على صورة أبيهم آدم؛ ستون ذراعاً في السماء).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پہلا طائفہ جو جنت میں داخل ہو گا، ان کے چہرے چودھویں رات کے چاند کی طرح (چمکتے) ہوں گے۔ پھر ان کے بعد داخل ہونے والوں کے چہرے، آسمان پر سب سے زیادہ روشن ستارے کی طرح ہوں گے، وہ پیشاب کریں گے نہ پاخانہ، وہ تھوکیں گے نہ ناک سنکیں گے، ان کی کنگھیاں سونے کی، ان کا پسینہ کستوری (کی طرح خوشبودار) ہو گا اور ان کی انگیٹھیوں میں (جلانے کے لیے) خوشبودار لکڑی ہو گی، ان کی بیویاں موٹی آنکھوں والی حوریں ہوں گی، سب (جنتی لوگ) ایک ہی آدمی کی ساخت پر اپنے باپ آدم علیہ السلام کی شکل و صورت پر ہوں گے، بلندی (قد) میں وہ ساٹھ (۶۰) ہاتھ ہوں گے (جیسے سیدنا آدم علیہ السلام تھے)۔