- (إن اهل الجنة ياكلون فيها ويشربون، ولا يتفلون، ولا يبولون، ولا يتغوطون، ولا يمتخطون. قالوا: فما بال الطعام؟! قال: جشاء، ورشح كرشح المسك، يلهمون التسبيح والتحميد، كما يلهمون النفس).- (إنّ أهل الجنة يأكلون فيها ويشربون، ولا يتفلون، ولا يبولون، ولا يتغوطون، ولا يمتخطون. قالوا: فما بال الطعام؟! قال: جُشاءٌ، ورشح كرشح المسك، يُلهمون التسبيح والتحميد، كما يلهمون النفس).
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: ”بیشک جنتی لوگ (قسما قسم کے ماکولات) کھائیں گے اور (نوع بنوع مشروبات) پئیں گے، لیکن وہ نہ تھوکیں گے، نہ پیشاب کریں گے، نہ پائخانہ کریں گے۔ نہ ناک سنکیں گے۔“ صحابہ نے عرض کیا: کھانے کا کیا بنے گا (یعنی وہ کیسے ہضم ہو گا)؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بس ایک ڈکار ہو گا (یعنی ڈکار سے کھانا ہضم ہو جائے گا)، ان کے پسینے کی (خوشبو) کستوری کی مانند ہو گی اور ان کے اندر (اللہ تعالیٰ کی) تسبیح و تکبیر ( کا ورد) سانس کی طرح ڈال دیا جائے گا۔“