- (بينما ايوب يغتسل عريانا؛ فخر عليه جراد من ذهب، فجعل ايوب يحتثي في ثوبه، فناداه ربه: يا ايوب! الم اكن اغنيتك عما ترى؟! قال: بلى وعزتك! ولكن؛ لا غنى بي عن بركتك).- (بينما أيُّوب يغتسل عُرياناً؛ فخرَّ عليه جرادٌ من ذهب، فجعل أيُّوب يحتثي في ثوبه، فناداه ربُّه: يا أيوب! ألم أكن أغنيتُك عما ترى؟! قال: بلى وعزتك! ولكن؛ لا غنى بي عن بركتك).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” ایوب علیہ السلام برہنہ حالت میں غسل کر رہے تھے، اسی اثنا میں ان پر سونے کی ٹڈیاں گرنے لگیں، وہ ان کو اپنے کپڑے میں اکٹھا کرنے لگ گئے۔ اللہ تعالیٰ نے ان کو آواز دی: ایوب! کیا میں نے تجھے ان چیزوں سے غنی نہیں کر دیا، جو تجھے نظر آ رہی ہیں؟ انہوں نے جواباً فرمایا: کیوں نہیں، تیری عزت کی قسم! (تو نے مجھے غنی کیا ہے) لیکن میں تیری برکتوں سے غنی اور بے نیاز نہیں ہو سکتا۔“