ـ (اما إبراهيم؛ فانظروا إلى صاحبكم، واما موسى؛ فرجل آدم جعد على جمل احمر مخطوم بخلبة، كاني انظر إليه إذا انحدر في الوادي يلبي)ـ (أمّا إبراهيمُ؛ فانْظُروا إلى صاحِبكم، وأمّا مُوسى؛ فرجُلٌ آدمُ جعْدٌ على جَمَل أحمر مخطومٍ بخُلْبةٍ، كأنِّي أنظرُ إليه إذا انحدرَ في الوادي يُلبّي)
امام مجاہد کہتے ہیں: ہم سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کے پاس بیٹھے ہوئے تھے۔ لوگ دجال کا تذکرہ کرنے لگے۔ ایک آدمی نے کہا: اس کی پیشانی پر لفظ کافر لکھا ہو گا۔ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا: میں نے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بات نہیں سنی، البتہ یہ سنا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” (اگر تم) ابراہیم علیہ السلام (کی شکل و صورت کا اندازہ لگانا چاہتے تو) تو اپنے ساتھی (یعنی مجھ محمد صلی اللہ علیہ وسلم ) کو دیکھ لو اور موسیٰ علیہ السلام گندم گوں رنگ کے تھے، ان کے بال گھونگھریالے تھے، جو منظر مجھے دکھایا گیا اس میں وہ سرخ رنگ کے اونٹ پر سوار تھے، جسے کھجور کے درخت کی رسی کی لگام ڈالی گئی تھی اور وہ تلبیہ کہتے ہوئے وادی میں اتر رہے تھے۔“