- (احيانا ياتيني في مثل صلصلة الجرس، وهو اشده علي، ثم يفصم عني وقد وعيته، واحيانا ملك في مثل صورة الرجل، فاعي ما يقول).- (أحياناً يأتينِي في مثل صَلصلَةِ الجَرَسِ، وهو أشدُّه عليَّ، ثمّ يَفصِمُ عنِّي وقد وَعَيتُه، وأحياناً ملَكٌ في مثلِ صُورِة الرّجُلِ، فأَعِي ما يقولُ).
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: سیدنا حارث بن ہشام رضی اللہ عنہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا کہ آپ کے پاس وحی کے آنے کی کیا کیفیت ہوتی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کبھی تو وہ گھنٹی کی گونج کی طرح آتی ہے اور یہ کیفیت مجھ پر بڑی گراں گزرتی ہے، جب یہ کیفیت چھٹتی ہے تو میں وہ وحی یاد کر چکا ہوتا ہوں اور بسا اوقات ایسے بھی ہوتا ہے کہ میرے پاس فرشتہ انسانی شکل میں آتا، پھر جو کچھ وہ کہتا ہے، میں یاد کر لیتا ہوں۔“