- (يوشك ان يؤمر عليهم الرويجل، فيجتمع إليه قوم محلقة اقفيتهم، بيض قمصهم، فإذا امرهم بشيء حضروا).- (يوشكُ أن يؤَمَّرَ عليهمُ الرُّوَيجل، فيجتمعُ إليه قومٌ محلّقةُ أقفيتُهم، بيضٌ قمُصُهم، فإذا أمَرهم بشيء حضَرُوا).
عبدالرحمٰن بن جبیر بن نفیر اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ سیدنا عبداللہ بن وزاج رضی اللہ عنہ قدیم صحابی تھے، وہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قریب ہے کہ تم پر کسی کم اہمیت آدمی کو امیر بنا دیا جائے اور اس کے پاس ایسے لوگ جمع ہو جائیں جن کی گدیوں سے بال مونڈے ہوئے ہوں گے، ان کی قمیصیں سفید رنگ کی ہوں گیں، جب وہ ان کو کسی چیز کا حکم دینے لگے گا تو وہ حاضر ہو جائیں گے۔“ اللہ کا کرنا کہ سیدنا عبداللہ بن وزاج بعض شہروں کے گورنر بنا دیے گئے، جب ان کے پاس کسان لوگ آتے تھے، جن کی گدیاں مونڈی ہوتیں اور ان کی قمیصیں سفید ہوتیں اور وہ ان کے حکم پر وہ حاضر ہو جاتے۔ تو وہ کہتے تھے: اللہ اور اس کے رسول نے سچ کہا۔