-" يدرس الإسلام كما يدرس وشي الثوب حتى لا يدرى ما صيام ولا صلاة ولا نسك ولا صدقة وليسرى على كتاب الله عز وجل في ليلة فلا يبقى في الارض منه آية وتبقى طوائف من الناس: الشيخ الكبير والعجوز، يقولون: ادركنا آباءنا على هذه الكلمة:" لا إله إلا الله" فنحن نقولها".-" يدرس الإسلام كما يدرس وشي الثوب حتى لا يدرى ما صيام ولا صلاة ولا نسك ولا صدقة وليسرى على كتاب الله عز وجل في ليلة فلا يبقى في الأرض منه آية وتبقى طوائف من الناس: الشيخ الكبير والعجوز، يقولون: أدركنا آباءنا على هذه الكلمة:" لا إله إلا الله" فنحن نقولها".
سیدنا حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کپڑے کے بیل بوٹوں کی طرح اسلام (آہستہ آہستہ) مٹتا جائے گا، حتیٰ کہ (لوگوں کو) یہ بھی معلوم نہیں ہو گا کہ نماز، روزہ، قربانی اور صدقہ ( وغیرہ) کسے کہتے ہیں، ایک رات میں اللہ تعالیٰ کی کتاب (کے حروف) کو مٹا دیا جائے گا، اور زمین میں ایک آیت بھی باقی نہیں رہے گی، لوگوں میں سے جو بوڑھے مرد اور بوڑھی خواتین بچیں گی، وہ کہیں گے ہم نے اپنے آباؤ اجداد کو یہ کلمہ «لَا إِلَـٰهَ إِلَّا اللَّـهُ» کہتے سنا اور اب ہم بھی کہہ رہے ہیں۔“ صلہ بن زفر نے سیدنا حذیفہ سے کہا: «لَا إِلَـٰهَ إِلَّا اللَّـهُ» سے آپ کی کیا مراد ہے، حالانکہ وہ نماز، روزے، قربانی اور صدقہ سے تو ناواقف ہوں گے؟ سیدنا حذیفہ نے اس سے منہ پھیر لیا، اس نے تین دفعہ یہی سوال کیا ہر دفعہ سیدنا حذیفہ اعراض کرتے رہے۔ تیسری دفعہ کہا: صلہ! یہ کلمہ انہیں جہنم سے نجات دلائے گا۔