- (تقيء الارض افلاذ كبدها امثال الاسطوان من الذهب والفضة، فيجيء القاتل، فيقول: في هذا قتلت، ويجيء القاطع فيقول: في هذا قطعت رحمي، ويجيء السارق، فيقول: في هذا قطعت يدي، ثم يدعونه، فلا ياخذون منه شيئا).- (تقيءُ الأرض أفلاذ كبدها أمثال الأُسطُوان من الذهب والفضة، فيجيء القاتل، فيقول: في هذا قتلت، ويجيء القاطع فيقول: في هذا قطعت رحمي، ويجيء السارق، فيقول: في هذا قطعت يدي، ثم يدعونه، فلا يأخذون منه شيئاً).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”زمین اپنے جگر کے ٹکڑوں (یعنی خزانوں) کو اگل دے گی، وہ سونے اور چاندی کے ستونوں کی صورت میں پڑے ہوں گے۔ قاتل آ کر کہے گا: اس کی خاطر میں نے قتل کیا تھا۔ قطع رحمی کرنے والا آئے گا اور کہے گا: اس کی وجہ سے میں نے قطعی رحمی کی تھی۔ چور آ کر کہے گا: اس کی وجہ سے میرا ہاتھ کاٹا گیا تھا، پھر وہ (ان خزانوں کو) چھوڑ دیں گے اور کچھ بھی نہیں لیں گے۔“