- (بينما انا نائم؛ اتيت بخزائن الارض، فوضع في يدي سواران من ذهب، فكبرا علي واهماني، فاوحي إلي: ان انفخهما؛ فنفختهما فذهبا؛ فاولتهما: الكذابين اللذين انا بينهما: صاحب صنعاء، وصاحب اليمامة).- (بينما أنا نائمُ؛ أتيت بخزائن الأرض، فَوُضِعَ في يدي سِوَارَان من ذهب، فكَبُرا عليَّ وأهمَّاني، فأوُحي إليَّ: أن انفُخُهُما؛ فَنَفَخْتُهُما فذهبا؛ فأوَّلْتُهُما: الكذَّابَيْنِ اللذين أنا بينهما: صاحب صنعاء، وصاحب اليمامة).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں سویا ہوا تھا، میرے پاس زمین کے خزانے لائے گئے، میرے ہاتھ میں سونے کے دو کنگن رکھ دیے گئے، وہ مجھ پر گراں گزرے اور انہوں نے مجھے مغموم و بے چین کر دیا، میری طرف وحی کی گئی کہ پھونک مارو، میں نے پھونک ماری، وہ دونوں (میرے ہاتھ سے) ہٹ گئے۔ میں نے اس خواب کی تاویل یہ کی کہ ان سے مراد وہ دو جھوٹے ہیں، کہ میں جن کے درمیان ہوں، ( ۱) صاحب صنعاء ( یعنی اسود عنسی) اور ( ۲) صاحب یمامہ ( یعنی مسیلمہ کذاب)۔“