-" لا تزال عصابة من امتي يقاتلون على امر الله قاهرين لعدوهم لا يضرهم من خالفهم حتى تاتيهم الساعة وهم على ذلك".-" لا تزال عصابة من أمتي يقاتلون على أمر الله قاهرين لعدوهم لا يضرهم من خالفهم حتى تأتيهم الساعة وهم على ذلك".
عبدالرحمٰن بن شماسہ مہری کہتے ہیں: میں مسلمہ بن مخلد کے پاس تھا، سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ بھی ان کے پاس موجود تھے۔ سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا: قیامت بدترین لوگوں پر قائم ہو گی، وہ جاہلیت والے لوگوں سے بھی بدتر ہوں گے، وہ جب بھی اللہ تعالیٰ کو پکاریں گے، اللہ تعالیٰ ان کی پکار کو مردود قرار دے گا۔ اتنے میں ان کے پاس سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ آ گئے، مسلمہ نے ان سے کہا: عقبہ! عبداللہ کی بات پر غور کرو، وہ کیا کہہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا: وہ مجھ سے زیادہ علم رکھتے ہیں، میں نے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”میری امت کا ایک گروہ اللہ کے حکم کے مطابق قتال کرتا رہے گا، وہ اپنے دشمنوں پر غالب رہے گا اور اس کے مخالفین اسے کوئی نقصان نہیں پہنچا سکیں گے، حتیٰ کہ قیامت قائم ہو جائے گی اور وہ اسی حالت پر ہو گا۔“ یہ سن کر سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا: جی ہاں، (لیکن اتنی بات ضرور ہے کہ) پھر اللہ تعالیٰ کستوری کی خوشبو کی حامل ہوا بھیجے گا، وہ ریشم کی طرح (نرم نرم) محسوس ہو گی، جس نفس کے دل میں ایک دانے کے برابر ایمان ہو گا، وہ اسے فوت کر دے گی، پھر بدترین لوگ باقی رہ جائیں گے اور ان پر قیامت قائم ہو گی۔