- (إن مع الدجال إذا خرج ماء ونارا، فاما الذي يرى الناس انها النار؛ فماء بارد، واما الذي يرى الناس انه ماء بارد؛ فنار تحرق، فمن ادرك منكم؛ فليقع في الذي يرى انها نار؛ فإنه عذب بارد).- (إنّ معَ الدّجال إذا خرج ماءً وناراً، فأما الذي يرى الناسُ أنها النار؛ فماءٌ باردٌ، وأما الذي يرى الناسُ أنه ماءٌ باردٌ؛ فنار تحرق، فمن أدرك منكم؛ فليقع في الذي يرى أنها نار؛ فإنه عذبٌ باردٌ).
ربعی بن حراش کہتے ہیں: سیدنا عقبہ بن عمرو رضی اللہ عنہ نے سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ سے کہا: آیا آپ ہم کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہوئی کوئی حدیث بیان کریں گے؟ انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”بیشک جب دجال نکلے گا تو اس کے ساتھ پانی اور آگ ہوں گے، جو چیز لوگوں کو آگ کی صورت میں نظر آئے گی وہ درحقیقت ٹھنڈا پانی ہو گی اور لوگ جس چیز کو ٹھنڈا پانی تصور کریں گے وہ حقیقت میں جلانے والی آگ ہو گی اگر تم لوگ دجال کو پا لو تو اس میں گرنا، جو تمہیں آگ کی شکل میں نظر آئے گی، کیونکہ وہ دراصل میٹھا اور ٹھنڈا پانی ہو گا۔“ سیدنا عقبہ نے سیدنا حذیفہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا: میں نے بھی یہ حدیث سنی تھی۔