-" بادروا بالاعمال خصالا ستا: إمرة السفهاء وكثرة الشرط وقطيعة الرحم وبيع الحكم واستخفافا بالدم ونشوا يتخذون القرآن مزامير يقدمون الرجل ليس بافقههم ولا اعلمهم ما يقدمونه إلا ليغنيهم".-" بادروا بالأعمال خصالا ستا: إمرة السفهاء وكثرة الشرط وقطيعة الرحم وبيع الحكم واستخفافا بالدم ونشوا يتخذون القرآن مزامير يقدمون الرجل ليس بأفقههم ولا أعلمهم ما يقدمونه إلا ليغنيهم".
علیم کہتے ہیں: میں عابس غفاری کے پاس چھت پر بیٹھا ہوا تھا، انہوں نے کچھ لوگوں کو طاعون میں مبتلا دیکھا اور کہا: یہ لوگ طاعون میں مبتلا کیوں ہیں؟ اے طاعون! مجھ پر طاری ہو جا۔ ( انہوں نے یہ بات دو دفعہ کی)۔ ان کے چچازاد، جو صحابی تھے، نے انہیں کہا: آپ موت کی تمنا کیوں کرتے ہیں، حالانکہ آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”کوئی بھی موت کی تمنا نہ کرے، کیونکہ موت اعمال کے سلسلے کو منقطع کر دینے والی چیز ہے، کسی کو (موت کے بعد اللہ کو) راضی کرنے کے لیے دوبارہ موقع نہیں دیا جائے گا۔“ نیز فرمایا: ”ان چھ امور سے پہلے پہلے اعمال کر لو: بیوقوفوں کی حکومت، پولیس کی کثرت، قطع رحمی، عہدوں اور فیصلوں کی خرید و فروخت، انسانی خون کی ارزانی، کیف و سرور والے لوگ جو قرآن مجید کو سر یلی آواز میں پڑھنے کا اہتمام کریں گے، وہ ایسے آدمی کو مقدم کریں گے جو فقیہ ہو گا نہ عالم، صرف وجہ یہ ہو گی کہ وہ انہیں قرآن مجید گاگا کر سنائے گا۔“