-" نحن يوم القيامة على كوم فوق الناس، فتدعى الامم باوثانها وما كانت تعبد، الاول فالاول، ثم ياتينا ربنا بعد ذلك فيقول: ما تنتظرون؟ فيقولون: ننتظر ربنا، فيقول: انا ربكم، فيقولون: حتى ننظر إليك، فيتجلى لهم يضحك، فيتبعونه".-" نحن يوم القيامة على كوم فوق الناس، فتدعى الأمم بأوثانها وما كانت تعبد، الأول فالأول، ثم يأتينا ربنا بعد ذلك فيقول: ما تنتظرون؟ فيقولون: ننتظر ربنا، فيقول: أنا ربكم، فيقولون: حتى ننظر إليك، فيتجلى لهم يضحك، فيتبعونه".
ابوزبیر کہتے ہیں: میں نے سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے قیامت کے دن آنے کے بارے میں سوال کیا۔ انہوں نے جواباً مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ حدیث بیان کی: ”ہم روز قیامت عام لوگوں سے بلند ایک ٹیلے پر ہوں گے، امتوں کو ان کے بتوں اور معبودوں سمیت پکارا جائے گا، وہ یکے بعد دیگرے آئیں گی، پھر، ہمارا رب ہمارے پاس آئے گا اور پوچھے گا: تم لوگ کس چیز کا انتظار کر رہے ہو؟ ہم کہیں گے: ہم اپنے رب کا انتظار کر رہے ہیں۔ وہ فرمائے گا: میں تمہارا رب ہوں۔ ہم کہیں گے: (اپنے سامنے سے پردہ چاک کرو) تاکہ ہم تجھے دیکھ سکیں۔ سو اللہ تعالیٰ ہنستے ہوئے ان کے سامنے ظاہر ہوں گے اور وہ ان کے پیچھے چل پڑیں گے۔“