-" إنها طيبة، وإنها تنفي الخبث، كما تنفي النار خبث الحديد".-" إنها طيبة، وإنها تنفي الخبث، كما تنفي النار خبث الحديد".
سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ نے اس آیت «فَمَا لَكُمْ فِي الْمُنَافِقِينَ فِئَتَيْنِ»”تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ منافقوں کے بارے میں دو گروہ ہو رہے ہو۔“(۴-النساء:۸۸) کے بارے میں کہا: جب صحابہ کرام غزوۂ احد سے واپس لوٹے تو وہ (منافقوں کے بارے میں) دو گروہوں میں بٹ گئے۔ ایک کا خیال تھا کہ ان کو قتل دیا جائے اور دوسرے کا خیال تھا کہ قتل نہ کیا جائے۔ ان لوگوں کے بارے میں یہ آیت نازل ہوئی: «فَمَا لَكُمْ فِي الْمُنَافِقِينَ فِئَتَيْنِ»”تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ منافقوں کے بارے میں دو گروہ ہو رہے ہو۔“ } اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”یہ (مدینہ) طیّبہ ہے، یہ خباثت کی نفی کرتا ہے، جیسے آگ لوہے کی میل کچیل صاف کر دیتی ہے۔“