-" [يا ابا هريرة] خذهن (يعني تمرات دعا فيهن صلى الله عليه وسلم بالبركة) فاجمعهن في مزودك هذا، او في هذا المزود، كلما اردت ان تاخذ منه شيئا، فادخل يدك فيه فخذه ولا تنثره نثرا".-" [يا أبا هريرة] خذهن (يعني تمرات دعا فيهن صلى الله عليه وسلم بالبركة) فاجمعهن في مزودك هذا، أو في هذا المزود، كلما أردت أن تأخذ منه شيئا، فأدخل يدك فيه فخذه ولا تنثره نثرا".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کچھ کھجوریں لے کر آیا اور کہا: اے اللہ کے رسول! آپ اللہ تعالیٰ سے ان کی برکت کی دعا کریں۔ آپ نے ان کو اپنے سامنے رکھا اور برکت کی دعا کی، پھر فرمایا: ”ابوہریرہ! اٹھا لو اور اپنے تھیلے میں جمع کر لو، جب اس سے کھجوریں نکالنے کا ارادہ ہو تو اس کے اندر ہاتھ داخل کر کے نکال لینا اور انہیں بکھیر نا نہیں“ ۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میں نے اللہ کے راستہ میں اس تھیلے سے بہت سے ( اور ایک روایت کے مطابق پچاس) وسق کھجوروں کے نکالے، ہم اس سے کھاتے رہتے تھے اور میں اس تھیلے کو اپنی کمر کے ساتھ رکھتا تھا، سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کی شہادت والے دن وہ تھیلا میری کمر سے کٹ گیا اور وہ کھجوریں گر پڑیں۔