- (إني لانقلب إلى اهلي، فاجد التمرة ساقطة على فراشي، فارفعها لآكلها، ثم اخشى ان تكون صدقة! فالقيها).- (إني لأنقلبُ إلى أهْلي، فأجدُ التمرةَ ساقطةً على فراشِي، فأرفعُها لآكلَها، ثمّ أخشَى أن تكون صدقةً! فأُلقيها).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں اپنے گھر والوں کی طرف لوٹتا ہوں اور اپنے بستر پر گری پڑی کھجور پاتا ہوں، میں اسے اٹھاتا ہوں تاکہ کھا لوں، لیکن پھر یہ اندیشہ پیدا ہو جاتا ہے کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ یہ صدقہ (کی کھجور) ہو، اس لیے میں اس کو پھینک دیتا ہوں۔“