- (مم تضحكون؟ قالوا: يا نبي الله! من دقة ساقيه!! فقال: والذي نفسي بيده؛ لهما اثقل في الميزان من احد).- (ممَّ تضحكون؟ قالوا: يا نبيَّ اللهِ! من دِقَّةِ ساقيهِ!! فقال: والذي نفسي بيدهِ؛ لهُما أثقلُ في الميزانِ من أُحُدٍ).
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ وہ مسواک والے درخت سے ایک مسواک توڑ رہے تھے، وہ باریک پنڈلیوں والے تھے، ہوا کی وجہ سے کپڑا ٹانگوں سے ہٹ رہا تھا، لوگ ہنس پڑے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ”کس چیز کو دیکھ کر ہنس رہے ہو؟“ انہوں نے کہا: اے اللہ کے نبی! ان کی پنڈلیوں کی باریکی کو دیکھ کر۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! یہ ترازو میں احد پہاڑ سے بھی زیادہ وزنی ہوں گی۔“ یہ حدیث سیدنا عبداللہ بن مسعود اور سیدنا علی بن ابوطالب رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کی گئی ہے۔