-" مم تضحكون؟ قالوا: من دقة ساقيه. فقال: [والذي نفسي بيده لـ] هي اثقل في الميزان من احد".-" مم تضحكون؟ قالوا: من دقة ساقيه. فقال: [والذي نفسي بيده لـ] هي أثقل في الميزان من أحد".
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں مسواک کے درخت سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے مسواک توڑ رہا تھا۔ لوگ میری باریک پنڈلیوں کو دیکھ کر ہنس پڑے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم کس چیز سے ہنس رہے ہو؟“ انہوں نے کہا: ان کی پندلیوں کی باریکی سے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! ترازو میں یہ پنڈلی احد پہاڑ سے بھی زیادہ بھاری ہو گی۔“