- (إني، وإياك، وهذين، وهذا الراقد- يعني: عليا- يوم القيامة في مكان واحد، يعني: فاطمة وولديها: الحسن والحسين رضي الله عنهم)- (إنّي، وإيّاكِ، وهذين، وهذا الرّاقد- يعني: عليّاً- يوم القيامة في مكان واحد، يعني: فاطمة وولديْها: الحسن والحسين رضي الله عنهم)
ابوفاختہ بیان کرتے ہیں کہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے اور ہمارے ہاں ہی رات گزاری، حسن و حسین سو رہے تھے۔ (رات کو) حسن نے پانی مانگا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے مشکیزے کی طرف گئے، پیالے میں پانی نکالا، پھر اسے پلانے کے لیے لے آئے، (اب حسن کی بجائے وہ پیالہ) حسین نے پینے کے لیے پکڑنا چاہا، لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے نہ پینے دیا، پھر حسن سے ابتداء کی۔ سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا نے کہا: اے اللہ کے رسول! ایسے لگتا ہے کہ آپ کو حسن زیادہ محبوب ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ بات نہیں ہے، (دراصل) حسن نے پانی پہلے مانگا تھا (اس لیے پہلے پینے کا حق بھی اسی کا ہے)۔“ پھر فرمایا: ”میں، تو، یہ دونوں اور یہ سونے والے (علی رضی اللہ عنہ) روز قیامت ایک مقام میں ہوں گے۔“ ان دونوں سے مراد سیدہ فاطمہ کے بیٹے حسن اور حسین ہیں۔