-" اما انت يا جعفر فاشبه خلقك خلقي واشبه خلقي خلقك وانت مني وشجرتي، واما انت يا علي فختني، وابو ولدي، وانا منك وانت مني، واما انت يا زيد فمولاي ومني وإلي، واحب القوم إلي".-" أما أنت يا جعفر فأشبه خلقك خلقي وأشبه خلقي خلقك وأنت مني وشجرتي، وأما أنت يا علي فختني، وأبو ولدي، وأنا منك وأنت مني، وأما أنت يا زيد فمولاي ومني وإلي، وأحب القوم إلي".
محمد بن اسامہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ سیدنا جعفر، سیدنا علی اور سیدنا زید بن حارثہ رضی اللہ عنہم جمع ہوئے، سیدنا جعفر نے کہا: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تم سے زیادہ محبوب ہوں۔ سیدنا زید نے کہا: میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو تم دونوں سے بڑھ کر محبوب ہوں۔ انہوں نے کہا: چلو! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جا کر دریافت کرتے ہیں۔ سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: وہ سب آئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے اجازت طلب کی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے فرمایا: ”جاؤ دیکھو کون ہے؟“ میں نے کہا: جعفر، علی اور زید لوگ ہیں، میرے ابا جان! میں انہیں کیا کہوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ان کو اندار آنے کی اجازت دے دو۔“ وہ سب اندر آ گئے اور کہا: آپ کو سب سے زیادہ محبوب کون ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”فاطمہ۔“ انہوں نے کہا: ہم مردوں کے بارے میں سوال کر رہے ہیں۔ آپ نے فرمایا: ”جعفر! تمہارا اخلاق میرے اخلاق کے اور تمہاری جسمانی ساخت میری جسمانی ساخت کے مشابہ ہے اور تو مجھ سے اور میرے نسب میں سے ہے۔ علی! تم میرے داماد ہو، میرے بچوں ( حسن و حسین) کے باپ ہو اور تم مجھ سے ہو اور میں تم سے ہو اور زید! تم میرے دوست ہو، تم مجھ سے ہو، میں تمہاراذمہ دار ہوں اور تم مجھے لوگوں میں محبوب ترین ہو۔“