- (بينما انا نائم؛ رايت الناس يعرضون علي وعليهم قمص؛ منها ما يبلغ الثدي، ومنها ما يبلغ اسفل من ذلك؛ فعرض علي عمر وعليه قميص يجره، قالوا: فما اولته يا رسول الله؟! قال: الدين).- (بينما أنا نائم؛ رأيت الناس يُعرَضُونَ عليّ وعليهم قُمُصٌ؛ منها ما يَبْلُغُ الثَّديَّ، ومنها ما يبلغ أسفل من ذلك؛ فعُرِضَ عليَّ عُمَرُ وعليه قميص يَجُرُّهُ، قالوا: فما أوّلتَهُ يا رسول الله؟! قال: الدِّين).
ابوامامہ بن سہل بن حنیف ایک صحابی رسول سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں سو رہا تھا، اچانک کیا دیکھتا ہوں کہ لوگ مجھ پر اس حال میں پیش کئے جانے لگے کہ انہوں نے قمیصیں پہنی ہوئی تھیں، کسی کی قمیص سینے تک تھی، کسی کی اس سے نیچے تک، اتنے میں عمر کو پیش کیا گیا، ان کی قمیص تو (اتنی لمبی تھی کہ) گھسٹ رہی تھی۔“ صحابہ نے پوچھا: اے اللہ کے رسول! اس خواب کی تعبیر کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(قمیصوں سے مراد) دین ہے۔“