- (لو كنت انا لاسرعت الإجابة، وما ابتغيت العذر).- (لو كنتُ أنا لأسرعتُ الإجابةَ، وما ابتغيتُ العُذْرَ).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت تلاوت کی: «ارْجِعْ إِلَى رَبِّكَ فَاسْأَلْهُ مَا بَالُ النِّسْوَةِ اللَّاتِي قَطَّعْنَ أَيْدِيَهُنَّ إِنَّ رَبِّي بِكَيْدِهِنَّ عَلِيمٌ»”(یوسف نے کہا:) تو اپنے بادشاہ کے پاس لوٹ جا اور اس سے دریافت کر کہ ہاتھ کاٹنے والی عورتوں کا کیا خیال ہے، بیشک میرا رب ان کے مکر کو جاننے والا ہے۔“(۱۲-يوسف:۵۰) پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر میں ہوتا تو جلدی قبول کر لیتا اور عذر تلاش نہ کرتا۔“