-" الا ادلك على باب من ابواب الجنة؟ لا حول ولا قوة إلا بالله".-" ألا أدلك على باب من أبواب الجنة؟ لا حول ولا قوة إلا بالله".
سیدنا قیس بن سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میرا باپ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت کے لیے مجھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس چھوڑ آیا۔ (ایک دن) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس سے گزرے اور میں نماز پڑھ چکا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اپنا پاؤں مارا اور فرمایا: ”کیا میں جنت کے دروازوں میں سے ایک دروازے کی طرف تیری رہنمائی کروں؟ (اور وہ ہے یہ ذکر) «لاحول ولا قوة الا بالله»(برائی سے بچنے کی قوت اور نیکی کرنے کی طاقت نہیں ہے مگر اللہ تعالیٰ کی توفیق سے۔“