-" اقرا فلان! فإنها السكينة نزلت للقرآن، او عند القرآن".-" اقرأ فلان! فإنها السكينة نزلت للقرآن، أو عند القرآن".
سیدنا برا رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: ایک آدمی سورۃ الکہف کی تلاوت کر رہا تھا، (قریب ہی) اس کا چوپایہ بندھا ہوا تھا، چوپائے نے اچانک بدکنا شروع کر دیا، اس نے دیکھا کہ ایک بدلی اسے ڈھانپنے لگی ہے، وہ گھبرا گیا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گیا۔ میں نے پوچھا: کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس آدمی کا نام لیا تھا؟ انہوں نے کہا: جی ہاں۔ تو اس نے ( آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پہنچ کر) یہ ساری بات بتائی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ابوفلاں! تو پڑھتا رہتا، یہ تو سکینت تھی جو قرآن ( کی تلاوت) کے لیے نازل ہوئی۔“