- (خطبنا ابن مسعود فقال: كيف تامروني اقرا على قراءة زيد بن ثابت بعد ما قرات من في رسول الله - صلى الله عليه وسلم - بضعا وسبعين سورة، وإن زيدا مع الغلمان له ذؤابتان؟!).- (خَطَبَنا ابنُ مسعودٍ فقالَ: كيف تَأْمُرُونِّي أقرأ على قراءةِ زيد بنِ ثابتٍ بعَد ما قرأتُ مِنْ في رسول الله - صلى الله عليه وسلم - بِضْعاً وسَبْعين سُورَةً، وإنَّ زيداً مع الغِلمانِ له ذُؤابَتان؟!).
ابووائل کہتے ہیں: سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے خطبہ دیا، اس میں کہا: جب میں نے خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے تہتر چوہتر سورتیں پڑھیں، تو تم مجھے کیسے کہتے ہو کہ میں زید بن ثابت کی قرائت اختیار کروں، حالانکہ اس وقت زید لڑکوں کے ساتھ ہوتا تھا اور اس کی بالوں کی دو لٹیں بھی تھیں؟