- (اقرؤوا القرآن؛ فإنه ياتي يوم القيامة شفيعا لاصحابه؛ اقرؤوا الزهراوين: البقرة وسورة آل عمران؛ فإنهما تاتيان يوم القيامة كانهما غمامتان، او كانهما غيايتان، او كانهما فرقان من طير صواف، تحاجان عن اصحابهما؛ اقرؤوا سورة البقرة؛ فإن اخذها بركة، وتركها حسرة، ولا يستطيعها البطلة).- (اقرؤوا القرآن؛ فإنّه يأتي يومَ القِيامِة شفيعاً لأصحابهِ؛ اقرؤوا الزّهراوينِ: البقرةَ وسورةَ آلِ عمرانَ؛ فإنّهما تأتيانِ يومَ القِيامِة كأنّهما غمامتانِ، أو كأنّهما غيايتانِ، أو كأنّهما فِرقان من طيرٍ صوَافّ، تحاجَّانِ عن أصحابِهما؛ اقرؤوا سورةَ البقرِة؛ فإنّ أخذها برَكةٌ، وتركها حسرةٌ، ولا يستطيعها البَطَلةُ).
سیدنا ابوامامہ باہلی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”قرآن مجید پڑھا کرو بلاشبہ یہ قیامت کے روز اپنے پڑھنے والوں کے حق میں سفارشی بن کر آئے گا۔ دو خوبصورت سورتیں بقرہ اور آل عمران پڑھا کرو، کیونکہ یہ قیامت کے روز اس طرح آئیں گی، گویا کہ وہ دو بدلیاں یا دو سایہ دار چیزیں یا پر پھیلائے پرندوں کے دو غول ہیں، وہ اپنے پڑھنے والے کی طرف سے جھگڑا کریں گی۔ سورۃ البقرہ پڑھا کرو، کیونکہ اس کو سیکھنا با عث برکت اور اس کو ترک کرنا باعث حسرت ہے اور باطل پرست اس پر غالب نہیں آ سکتے۔“