- (تعلموا كتاب الله واقتنوه، وتغنوا به، فو الذي نفس محمد بيده؟! لهواشد تفلتا من المخاض من العقل).- (تعلَّموا كتاب الله واقتنُوه، وتغنُوا به، فو الذِي نفسُ محمَّدٍ بيدهِ؟! لهُوأشدُّ تفلُّتاَ من المخاضِ من العُقُلِ).
سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: ہم مسجد میں بیٹھنے قرآن مجید کی تلاوت کر رہے تھے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے، ہم پر سلام کہا، ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سلام کا جواب دیا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم اللہ کی کتاب کی تعلیم حاصل کرو، اس کو محفوظ رکھو اور ترنم اور غنا کے ساتھ تلاوت کیا کرو، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی جان ہے! یہ قرآن رسی سے نکل کر بھاگنے والی اونٹنی کی بہ نسبت (سینوں سے) جلدی نکل جانے والا ہے۔“