-" ما من امرئ مسلم ينقي لفرسه شعيرا، ثم يعلقه عليه إلا كتب له بكل حبة حسنة".-" ما من امرئ مسلم ينقي لفرسه شعيرا، ثم يعلقه عليه إلا كتب له بكل حبة حسنة".
شرحبیل بن مسلم خولانی کہتے ہیں کہ روح بن زنباع، تمیم داری کی زیارت کے لیے ان کے پاس گئے، دیکھا کہ وہ گھوڑے کے لیے جو صاف کر رہے تھے اور ان کے اہل و عیال ان کے اردگرد بیٹھے تھے۔ روح نے کہا: کیا ( آپ کے اہل خانے میں) کوئی ایسا فرد نہیں جو یہ کام کر سکے؟ سیدنا تمیم رضی اللہ عنہ نے کہا: کیوں نہیں۔ دراصل بات یہ ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”جو مسلمان اپنے گھوڑے کے لیے جو صاف کر کے اسے کھلائے گا، اس کے لیے ہر دانے کے بدلے نیکی لکھی جائے گی۔“