- (دعهم [يا عمر!] ؛ فإنهم بنو ارفدة).- (دعْهُم [يا عُمرُ!] ؛ فإنَّهم بنو أَرفدةَ).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ آئے اور حبشی لوگ مسجد میں کھیل رہے تھے، انھوں نے ان کو منع کر دیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عمر! ان کو ان کے حال پر چھوڑ دو، یہ بنوارفدہ (حبشی لوگ) ہیں۔“