- (إذا لعب الشيطان باحدكم في منامه؛ فلا يحدث به الناس).- (إذا لَعِبَ الشّيطانُ بأَحدِكم في منامِه؛ فلا يحدِّث به النّاسَ).
سیدنا ابوسفیان رضی اللہ عنہ، سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں، وه کہتے ہیں کہ ایک آدمی، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، جبكہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ ارشاد فرما رہے تھے۔ اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! گزشتہ رات میں نے خواب دیکھا کہ میری گردن قلم کر دی گئی، سر گر پڑا اور لڑھک گیا، میں اس کے پیچھے چلا، اس کو پکڑا اور اسے اس کی جگہ پر لوٹا دیا، (اس خواب کے بارے میں آپ کا خیال ہے)؟ جواباً نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مسکرائے اور فرمایا: ”جب شیطان کسی کے ساتھ نیند میں کھیلے تو وہ (ایسا خواب) لوگوں کے سامنے بیان نہ کرے۔“