- (يا عائشة! اتعرفين هذه؟ قالت: لا، يا نبي الله! قال: هذه قينة بني فلان، تحبين ان تغنيك؟ قالت: نعم، قال: فاعطاها طبقا فغنتها، فقال النبي - صلى الله عليه وسلم -: قد نفح الشيطان في منخريها).- (يا عائشةُ! أتعرفين هذه؟ قالت: لا، يا نبيَّ اللهِ! قال: هذه قينةُ بني فلان، تحبِّين أن تُغنِّيكِ؟ قالت: نعم، قال: فأعطاها طبقاً فغنَّتها، فقال النبيُّ - صلى الله عليه وسلم -: قد نفح الشَّيطانُ في مِنخرَيها).
سیدنا سائب بن یزید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: ایک عورت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ”عائشہ! تم اسے جانتی ہو؟“ انہوں نے کہا: اے اللہ کے نبی! نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ بنو فلاں کی مغنیہ ہے، کیا تم چاہتی ہو کہ وہ تمہارے لیے گائے؟“ انہوں نے کہا: جی ہاں۔ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو تھال دیا، سو اس نے اس پر گایا۔ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بلاشبہ شیطان نے اس کے نتھنوں میں پھونک ماری ہے۔“