-" كان مما يقول للخادم: الك حاجة؟ قال: حتى كان ذات يوم فقال: يا رسول الله! حاجتي. قال: وما حاجتك؟ قال: حاجتي ان تشفع لي يوم القيامة. قال: ومن دلك على هذا؟ قال: ربي. قال: اما لا، فاعني بكثرة السجود".-" كان مما يقول للخادم: ألك حاجة؟ قال: حتى كان ذات يوم فقال: يا رسول الله! حاجتي. قال: وما حاجتك؟ قال: حاجتي أن تشفع لي يوم القيامة. قال: ومن دلك على هذا؟ قال: ربي. قال: أما لا، فأعني بكثرة السجود".
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے خادم یا خادمہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: آپ صلی اللہ علیہ وسلم خادم کو جو کچھ کہا کرتے تھے، اس میں سے یہ بات تھی: (آپ پوچھتے:)”کیا تیری کوئی ضرورت ہے؟“ بالآخر ایک دن خادم نے کہا: اے اللہ کے رسول! میری ایک حاجت ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پوچھا: ”تیری کیا حاجت ہے؟“ اس نے کہا: میری حاجت یہ ہے کہ آپ روز قیامت میری شفاعت فرمائیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس (مطالبے پر) تیری رہنمائی کس نے کی؟“، اس نے کہا: میرے پروردگار نے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیوں نہیں! تو پھر تو سجدوں کی کثرت سے میری مدد کر۔“