- (الا هل عست امراة ان تخبر القوم بما يكون من زوجها إذا خلا بها؟! الا هل عسى رجل ان يخبر القوم بما يكون منه إذا خلا باهله؟! فقامت منهن امراة سفعاء الخدين فقالت: والله! إنهم ليفعلون، وإنهن ليفعلن! قال: فلا تفعلوا ذلك، افلا انبئكم ما مثل ذلك؟! مثل شيطان اتى شيطانة بالطريق؛ فوقع بها والناس ينظرون!).- (ألا هل عَسَتِ امرأةٌ أن تُخبرَ القوم بما يكونُ من زوجها إذا خلا بها؟! ألا هل عسى رجلٌ أن يخبرَ القوم بما يكونُ منهُ إذا خلا بأهله؟! فقامت منهنَّ امرأةٌ سفعاءُ الخدَّين فقالت: واللهِ! إنَّهُم ليفعلون، وإنهنَّ لَيفعلْنَ! قال: فلا تفعلوا ذلكَ، أفلا أنبئُكم ما مَثَلُ ذلكَ؟! مَثَلُ شيطانٍ أتى شيطانةً بالطريق؛ فوقعَ بها والناس ينظرون!).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں داخل ہوئے، وہاں کچھ انصاری عورتیں موجود تھیں۔ آپ نے ان کو وعظ کیا اور نصیحتیں فرمائیں، پھر ان کو حکم دیا کہ وہ صدقہ کیا کریں، اگرچہ اپنے زیورات سے ہی کریں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا کوئی ایسی عورت ہے جو لوگوں کو اپنے خاوند کے ساتھ تنہائی میں ہونے والے معاملات بتاتی ہو؟ کیا کوئی ایسا مرد ہے جو لوگوں کو اپنی بیوی کے ساتھ تنہائی والا معاملہ بتاتا ہے؟“ چنانچہ ان عورتوں میں سے ایک غبار آلود رخساروں والی عورت کھڑی ہوئی اور کہا: اللہ کی قسم! مرد بھی ایسا کرتے ہیں اور عورتیں بھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایسا مت کرو۔ کیا میں تم کو اس کی مثال نہ بتلا دوں؟ ایسی باتیں بیان کرنے والا اس شیطان کی مانند ہے جو سرراہ مؤنث شیطان کے ساتھ مباشرت کرے اور لوگ ان کو دیکھ رہے ہوں۔“