-" كل ذنب عسى الله ان يغفره إلا من مات مشركا او مؤمن قتل مؤمنا متعمدا".-" كل ذنب عسى الله أن يغفره إلا من مات مشركا أو مؤمن قتل مؤمنا متعمدا".
خالد بن دہقان کہتے ہیں: ہم غزوہ قسطنطنیہ کے دوران ذلقیہ مقام پر تھے، فلسطین کے اعلیٰ و اشرف لوگوں میں سے ایک آدمی ہمارے پاس آیا، اس کا نام ہانی بن کلثوم بن شریک کنانی تھا، اس نے عبداللہ بن ابوزکریا کو سلام کہا اور وہ اس کے حق کو پہنچانتا تھا، خالد نے ہمیں کہا: ہمیں عبداللہ بن زکریا نے بیان کیا، وہ کہتے ہیں کہ میں نے سیدہ ام دردا رضی اللہ عنہا سے سنا وہ کہتی ہیں کہ میں نے سیدنا ابودردا رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”ممکن ہے کہ اللہ تعالیٰ ہر گنہگار کو بخش دے، ماسوائے اس کے جو شرک کی حالت میں مرا یا وہ مومن جس نے کسی مومن کو جان بوجھ کر قتل کیا۔“