- (كان فيمن كان قبلكم رجل به جرح فجزع، فاخذ سكينا فحز بها يده، فما رقا الدم حتى مات، قال الله تعالى: بادرني عبدي بنفسه، حرمت عليه الجنة).- (كانَ فيمن كان قبلكم رجلٌ به جَرحٌ فَجَزِعَ، فأخذ سِكِّيناً فحَزَّ بها يَدَهُ، فما رَقَأَ الدَمُ حتى مات، قال الله تعالى: بادَرَني عَبْدي بنفسِهِ، حَرَّمْتُ عليه الجنة).
سیدنا جندب بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم سے پہلے ایک آدمی تھا، وہ زخمی ہو گیا اور زخم کو برداشت نہ کر سکا، اس نے چھری لی اور اپنا ہاتھ کاٹ دیا۔ خون بہتا رہا، حتی کہ وہ مر گیا۔ اللہ تعالیٰ نے اسے کہا: میرے بندے نے اپنی جان کے معاملے میں مجھ سے سبقت لینا چاہی اس لئے میں نے اس پر جنت حرام کر دی۔“