- (ارايت لو كان على ابيك دين اكنت قاضيه؟ قال: نعم. قال: حج عن ابيك).- (أرأيتَ لو كانَ على أبِيكَ دَيْنٌ أَكُنْتَ قاضِيَهُ؟ قال: نعم. قال: حُجَّ عَنْ أَبِيكَ).
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہا: میرا باپ فوت ہو گیا ہے اور اس نے حج نہیں کیا، کیا میں اس کی طرف سے حج ادا کر سکتا ہوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(اس کے بارے میں) تیرا کیا خیال ہے کہ اگر تیرے باپ پر قرض ہوتا تو کیا تو اس کی طرف سے اس کی ادائیگی کرتا؟ اس نے کہا: جی ہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(یہی معاملہ حج کا ہے، اس لیے) اپنے باپ کی طرف سے حج ادا کرو۔“