سیدنا ابو طویل شطب ممدود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پاس آئے اور کہا: ایسے آدمی کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے جس نے تمام گناہوں کا ارتکاب کیا ہو اور کوئی گناہ نہ رہنے دیا ہو اور اس سلسلے میں اس نے اپنی ہر چھوٹی بڑی (بری) حاجت اور خواہش پوری کر لی ہو۔ کیا ایسے شخص کے لیے بھی کوئی توبہ ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا تو مسلمان ہو گیا ہے؟“ اس نے کہا: بلاشبہ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں اور بے شک آپ اللہ کے رسول ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں ”(ایسے آدمی کی توبہ قبول ہو سکتی ہے، لیکن بات یہ ہے کہ) تو اعمال صالح کرتا رہ اور برائیاں ترک کر دے، اللہ تعالیٰ تیرے تمام گناہوں کو نیکی میں تبدیل کر دے گا۔“ اس نے کہا: میرے تمام فریبوں اور ساری بدکاریوں (کو بھی نیکیوں میں تبدیل کر دیا جائے گا)؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں۔“ اس نے کہا: اللہ اکبر، پھر وہ غائب ہونے تک اللہ اکبر کہتا چلا گیا۔