- (اعتق عن كل واحدة منهن رقبة، قال: إني صاحب إبل؟ قال: فانحر (وفي رواية: فاهد إن شئت) عن كل واحدة بدنة).- (أعتق عن كل واحدة منهن رقبة، قال: إني صاحب إبل؟ قال: فانحر (وفي رواية: فاهد إن شئت) عن كل واحدة بدنة).
سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے اللہ تعالیٰ کے اس فرمان ”اور جب زندہ درگور کی گئی لڑکی سے پوچھا جائے گا“) سے متعلقہ روایت ہے، وہ کہتے ہیں: سیدنا قیس بن عاصم رضی اللہ عنہ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور کہا: اللہ کے رسول! میں نے دور جاہلیت اپنی آٹھ بیٹیاں زندہ درگور کی تھیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ان میں سے ہر ایک کے عوض ایک غلام آزاد کرو۔“ اس نے کہا: میں تو اونٹوں والا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر تو یہ چاہتا ہے تو پھر ایک کی طرف سے ایک اونٹ قربان کر۔“