-" ما من عبد مؤمن إلا وله ذنب يعتاده الفينة بعد الفينة، او ذنب هو مقيم عليه لا يفارقه حتى يفارق الدنيا، إن المؤمن خلق مفتنا تواب نساء، إذا ذكر ذكر".-" ما من عبد مؤمن إلا وله ذنب يعتاده الفينة بعد الفينة، أو ذنب هو مقيم عليه لا يفارقه حتى يفارق الدنيا، إن المؤمن خلق مفتنا تواب نساء، إذا ذكر ذكر".
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر آدمی کسی نہ کسی گناہ کا عادی ہوتا ہے، وہ اس کا وقتاً فوقتاً ارتکاب کرتا رہتا ہے اور بسا اوقات وہ مرنے تک اس گناہ پر تسلسل کے ساتھ مصر بھی رہتا ہے، (دراصل) مومن کو اس حال میں پیدا کیا گیا کہ وہ آزمائش میں مبتلا ہونے والا، توبہ کرنے اور بھولنے والا ہوتا ہے۔ جب اسے نصیحت کی جاتی ہے تو وہ وعظ و نصیحت قبول کرتا ہے۔“