-" كان يبعثه البعث فيعطيه الراية، فما يرجع حتى يفتح الله عليه، جبريل عن يمينه، وميكائيل عن يساره. يعني عليا رضي الله عنه".-" كان يبعثه البعث فيعطيه الراية، فما يرجع حتى يفتح الله عليه، جبريل عن يمينه، وميكائيل عن يساره. يعني عليا رضي الله عنه".
ہیبرہ بن مریم کہتے ہیں کہ سیدنا حسن بن علی رضی اللہ عنہ نے لوگوں کو خطبہ دیا اور کہا: لوگو! کل ایسے آدمی (سیدنا علی رضی اللہ عنہ) نے تم کو داغ مفارقت دیا ہے، کہ پہلے لوگ جس سے سبقت نہ لے سکے اور بعد والے لوگ جس (کے مقام) کو نہ پا سکیں گے۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کوئی لشکر بھیجتے تو انہیں جھنڈا تھماتے تھے، وہ اس وقت تک نہ لوٹتے جب تک فتح نہ ہو جاتی، ان کی دائیں جانب جبریل ہوتے تھے اور بائیں جانب میکائیل۔ ان کی مراد سیدنا علی رضی اللہ عنہ تھے۔ انہوں نے درہم چھوڑا ہے نہ دینار، ماسوائے سات سو درہموں کے اور وہ بھی اس طرح بچ گئے کہ وہ ایک خادم خریدنا چاہتے تھے۔