سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4035 :ترقیم البانی
سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4103 :حدیث نمبر
سلسله احاديث صحيحه
سفر، جہاد، غزوہ اور جانور کے ساتھ نرمی برتنا
1393. حج بھی فی سبیل اللہ ہے
حدیث نمبر: 2133
Save to word مکررات اعراب Hindi
- (صدقت ام طليق؛ لو اعطيتها الجمل كان في سبيل الله، ولو اعطيتها ناقتك كانت وكنت في سبيل الله، ولو اعطيتها من نفقتك اخلفكها الله).- (صَدَقت أمُّ طُلَيْقٍ؛ لو أعطيتَها الجمَلَ كان في سبيلِ اللهِ، ولو أعطيتها ناقتكَ كانت وكنتَ في سبيلِ اللهِ، ولو أعطيتها من نفقتِكَ أَخْلَفَكَها اللهُ).
طلق بن حبیب بصری سے روایت ہے کہ سیدنا ابوطلیق رضی اللہ عنہ نے ان کو بیان کیا کہ میری بیوی ام طلیق رضی اللہ عنہا میرے پاس آئی اور کہا: ابوطلیق! حج کی تیاری کرو۔ میرے پاس ایک اونٹ اور ایک اونٹنی تھی۔ اونٹنی کو حج کے لیے اور اونٹ کو جہاد کے لیے استعمال کرتا تھا۔ اس نے مجھ سے اونٹ کا مطالبہ کیا تاکہ وہ حج کر سکے۔ میں نے کہا: کیا تو جانتی نہیں کہ میں نے اسے اللہ کی راہ کے لیے وقف کر دیا ہے؟ اس نے کہا: حج بھی اللہ کی راہ میں آتا ہے، اس لیے مجھے دے دے، اللہ تجھ پر رحم کرے۔ میں نے کہا: میں نہیں چاہتا کہ تجھے دوں۔ اس نے کہا: تو پھر مجھے اونٹنی دے دو اور خود اونٹ پر حج کر لو۔ میں نے کہا: میں تجھے خود پر ترجیح نہیں دوں گا۔ اس نے کہا: تو پھر کوئی خرچ ورچ ہی دے دو۔ میں نے کہا: میرے پاس اتنا مال ہے ہی نہیں جو میری اور میرے اہل و عیال کی ضروریات سے زائد ہو۔ اس نے کہا: اگر تو مجھے دے گا تو اللہ تعالیٰ تجھے بہتر بدلہ عطا کرے گا۔ جب میں نے اس کا بھی انکار کیا تو اس نے کہا: جب تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جائے تو آپ کو میرا سلام دینا اور میں نے جو کچھ تجھے کہا:، آپ کو بتلا دینا۔ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گیا، آپ کو اس کا سلام پہنچایا اور اس کی ساری باتیں بتلا دیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ام طلیق سچی ہے، اگر تو اسے اونٹ دے دیتا تو وہ اللہ کی راہ میں ہی ہوتا اور اگر اونٹنی دیتا تو تم دونوں اللہ کی راہ میں ہوتے اور اگر تو اسے کوئی خرچ ورچ دے دیتا تو اللہ تجھے بہتر بدل عطاکرتا۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! وہ آپ سے یہ سوال بھی کر رہی تھی کہ آپ کے پاس کون سا عمل ہے جو حج کرنے کے برابر ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: رمضان میں عمرہ کرنا۔

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.