-" إنكم مفتوح عليكم، منصورون ومصيبون، فمن ادرك ذلك منكم فليتق الله، وليامر بالمعروف ولينه عن المنكر وليصل رحمه، من كذب علي متعمدا فليتبوا مقعده من النار، ومثل الذي يعين قومه على غير الحق كمثل بعير ردي في بئر فهو ينزع منها بذنبه".-" إنكم مفتوح عليكم، منصورون ومصيبون، فمن أدرك ذلك منكم فليتق الله، وليأمر بالمعروف ولينه عن المنكر وليصل رحمه، من كذب علي متعمدا فليتبوأ مقعده من النار، ومثل الذي يعين قومه على غير الحق كمثل بعير ردي في بئر فهو ينزع منها بذنبه".
سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پہنچا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم (چمڑے کے) سرخ خیمے میں تھے اور آپ کے پاس تقریباً چالیس آدمی بیٹھے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہیں فتوحات نصیب ہوں گی، تمھاری مدد کی جائے گی اور تم غنیمتیں حاصل کرو گے۔ جو آدمی ایسا زمانہ پا لے وہ اللہ تعالی سے ڈرے، نیکی کا حکم دے، برائی سے رک جائے اور صلہ رحمی کرے۔ جس نے مجھ پر جان بوجھ کر جھوٹ بولا: پس وہ اپنا ٹھکانہ جہنم سے تیار کر لے وہ آدمی جو کسی قوم کی غیر حق بات پر مدد کرتا ہے، اس کی مثل اس اونٹ کی سی ہے جو کسی کنویں میں گرا دیا گیا اور پھر دم سے پکڑ کر کھینچ گیا۔“