-" مقام احدكم في سبيل الله خير من صلاة ستين عاما خاليا، الا تحبون ان يغفر الله لكم ويدخلكم الجنة؟ اغزوا في سبيل الله، من قاتل في سبيل الله فواق ناقة وجبت له الجنة".-" مقام أحدكم في سبيل الله خير من صلاة ستين عاما خاليا، ألا تحبون أن يغفر الله لكم ويدخلكم الجنة؟ اغزوا في سبيل الله، من قاتل في سبيل الله فواق ناقة وجبت له الجنة".
اصحاب رسول میں سے ایک آدمی ایک گھاٹی، جس میں میٹھے پانی کا چھوٹا سا چشمہ تھا، کے پاس سے گزرا، اس کی خوشبو اسے بڑی اچھی لگی۔ وہ (دل میں) کہنے لگا: اگر میں لوگوں سے الگ تھلگ ہو کر اسی گھاٹی میں فروکس ہو جاؤں تو . . . . . لیکن میں پہلے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مشورہ کروں گا۔ جب اس نے یہ بات نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ذکر کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایسے نہیں کرنا، کیونکہ اللہ کے راستے میں تمہارا ٹھہرنا ساٹھ سالوں کی انفرادی نماز سے بہتر ہے۔ کیا تم لوگ نہیں چاہتے کہ اللہ تعالیٰ تمہیں بخش دے اور تمھیں جنت میں داخل کر دے؟ اللہ کے راستے میں جہاد کرو، جس نے اللہ کے راستے میں اونٹنی کے دو بار دوہنے کی درمیانی مدت کے برابر جہاد کیا تو اس کے لیے جنت واجب ہو گئی۔“