-" كلوه - يعني الثوم -، فإني لست كاحدكم، إني اخاف ان اوذي صاحبي. [يعني الملك]".-" كلوه - يعني الثوم -، فإني لست كأحدكم، إني أخاف أن أوذي صاحبي. [يعني الملك]".
عبیداللہ بن ابویزید اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں، وہ کہتے ہیں: میں سیدہ ام ایوب رضی اللہ عنہا جس کے پاس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اترے تھے، کے پاس گیا، اس نے مجھے بیان کیا کہ ہم لوگوں نے (خاصا) تکلف کر کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے کچھ سبزیوں سے ایک کھانا تیار کیا، لیکن جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے ناپسند کیا اور اپنے صحابہ سے فرمایا: ” تم (یہ لہسن) کھا لو، میں تمھاری طرح کا نہیں ہوں، مجھے یہ ڈر ہے کہ کہیں اپنے ساتھی (فرشتے) کو کوئی تکلیف نہ دے بیٹھوں۔“