-" إنه اعظم للبركة. يعني الطعام الذي ذهب فوره ودخانه".-" إنه أعظم للبركة. يعني الطعام الذي ذهب فوره ودخانه".
سیدنا ابوسعیدی خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں تین ایام کے بعد قربانیوں کا گوشت کھانے سے منع کیا تھا۔ میں ایک سفر پر گیا اور پھر اپنے گھر واپس آ گیا۔ یہ عید الاضحیٰ سے کچھ دنوں کے بعد کی بات ہے۔ میری بیوی ایک قسم کی سبزی «سلق»(چقندر) لائی اور اس میں خشک گوشت ڈالا ہو تھا۔ میں پوچھا: یہ گوشت کے پارچے کہاں سے آ گئے؟ اس نے کہا: اپنی قربانی کے ہیں۔ میں نے کہا: کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں (قربانیوں کا گوشت) تین دنوں کے بعد کھانے سے منع نہیں کیا تھا۔ اس نے کہا:لیکن بعد میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو رخصت دے دی تھی۔ لیکن میں نے اپنی بیوی کی تصدیق نہ کی اور اپنے بھائی قتادہ بن نعمان، جو بدری تھے، کی طرف پیغام بھیجا اور اس کی بابت پوچھا:؟ انہوں نے جواباً یہ پیغام بھیجا کہ آپ اپنا (گوشت والا) کھانا کھائیں، آپ کی بیوی سچی ہے، واقعی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلمانوں کو اس کی رخصت دے دی ہے۔