-" اعندكم ما يغنيكم؟ قال: لا. قال: فكلوها (يعني الناقة) وكانت قد ماتت".-" أعندكم ما يغنيكم؟ قال: لا. قال: فكلوها (يعني الناقة) وكانت قد ماتت".
”سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: حرہ مقام پر ایک آدمی کی اونٹنی تھی اس نے وہ کسی دوسرے آدمی کو دے دی اور وہ اب بیمار ہو گئی تھی۔ جب وہ مرنے لگی تو اس کی بیوی نے اسے کہا: (بہتر ہے کہ) آپ اس کو نحر کر دیں تاکہ ہم سب (اس کا گوشت تو) کھا لیں۔ لیکن اس نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا (اور وہ اونٹنی مر گئی)۔ اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ کر ساری بات ذکر کر دی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پوچھا: ”کیا تمہارے پاس تمہیں کفایت کرنے کے بقدر کوئی چیز ہے؟“ اس نے کہا: نہیں۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تو پھر اس (اونٹنی کے مردار) کو کھا لو۔“ اس وقت وہ اونٹنی مر چکی تھی۔ اس نے کہا: پس ہم بیس دن تک اس کی چربی اور گوشت کھاتے رہے۔ پھر ہمیں اس کا پہلا مالک ملا اور پوچھا: تم لوگوں نے اس کو نحر کیوں نہیں کر لیا تھا؟ میں نے کہا: بس میں آپ سے شرماتا تھا۔