-" عجبت لامر المؤمن، إن امره كله خير، إن اصابه ما يحب حمد الله وكان له خير، وإن اصابه ما يكره فصبر كان له خير، وليس كل احد امره كله خير إلا المؤمن".-" عجبت لأمر المؤمن، إن أمره كله خير، إن أصابه ما يحب حمد الله وكان له خير، وإن أصابه ما يكره فصبر كان له خير، وليس كل أحد أمره كله خير إلا المؤمن".
سیدنا صہیب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں تشریف فرما تھے، اچانک آپ صلی اللہ علیہ وسلم مسکرا پڑے اور فرمایا: ”کیا تم مجھ سے سوال نہیں کرتے کہ میں کیوں مسکرایا ہوں؟“ صحابہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ کیوں ہنسے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھے مومن کے معاملے پر بڑا تعجب ہے، اس کے ہر کام میں اس کے لیے بھلائی ہے، اگر اسے کوئی پسندیدہ چیز نصیب ہو تو وہ اللہ تعالیٰ کی تعریف کرتا ہے اور تعریف کرنا اس کے لیے بہتر ہے اور اگر وہ کسی مکروہ چیز کا سامنا کرتا ہے اور اس پر صبر کرتا ہے تو یہ بھی اس کے لیے بہتر ہے، مومن کے علاوہ کوئی بھی ایسا نہیں کہ اس کے ہر کام میں خیر ہو۔“