- (اربع من عمل الاحياء يجري للاموات: رجل ترك عقبا صالحا فيدعو، فيبلغه دعاؤهم. ورجل تصدق بصدقة جارية، له من بعده اجرها ما جرت. ورجل علم علما يعمل به من بعده، فله مثل اجر من عمل به؛ من غير ان ينتقص من [اجر] عمله شيئا. ورجل مرابط ينمى له عمله إلى يوم الحساب).- (أربعٌ من عَمَلِ الأَحياءِ يجرِي للأمواتِ: رجلٌ ترك عَقِباً صالحاً فيدعو، فيبلغه دعاؤهم. ورجل تصدق بصدقة جارية، له من بعده أجرها ما جَرَت. ورجل علَّم علماً يُُعمَلُ به من بعده، فله مثل أجر من عمل به؛ من غير أن ينتقص من [أجر] عمله شيئاً. ورجل مرابط يُنمَى له عمله إلى يوم الحساب).
سیدنا سلیمان رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: ”زندوں کے چار اعمال کے ثواب کا سلسلہ مردوں کے لیے بھی جاری رہتا ہے (وہ چار اعمال یہ ہیں) مردے کے ایسے جانشین جو اس کے لیے دعا کریں، ان کی دعا اسے پہنچتی ہے، مردہ صدقہ جاریہ کر جائے، جب تک (زندوں میں) اس کا سلسلہ جاری رہتا ہے اسے اجر ملتا رہتا ہے، مردہ آدمی کا ایسا علم سکھا جانا جس پر اس کے بعد عمل کیا جاتا ہو، عمل کرنے والے کے ثواب جتنا اجر اسے بھی ملتا ہے اور عامل کے اجر میں کوئی کمی نہیں آتی اور وہ مردہ جو سرحد پر پہرہ دیتے ہوئے مرا، قیامت تک اسے اس عمل کا اجر ملتا رہے گا۔“